آئی ایم ایف نے فنانس بل کو غیر اطمینان بخش قرار دے دیا

کاروبار

پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے گزشتہ ہفتے ہونے والے مذاکرات بے نتیجہ رہے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے اپنی شرائط میں نرمی کرنے سے ایک مرتبہ پھر انکار کردیا ہے،تاہم مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات پاکستانی وزیر خزانہ اسد عمر نے ویڈیو لنک کے ذریعے کئے، جو بے نتیجہ ثابت ہوئے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے سپلیمنٹری فنانس بل میں کئے گئے اقدامات کو غیر تسلی بخش قرار دیا۔

وزارت خزانہ مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف کو مطالبات میں نرمی پر قائل نہ کرسکی،تاہم دونوں جانب سے مذاکرات کے عمل کو جاری رکھنے پر اتفاق کرلیا گیا۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے شرح سود میں اضافے اور ایف بی آر کی وصولوں کا ہدف 4700 ارب مقرر کرنے پر اصرار کیا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر پر بھی اتفاق نہ ہوسکا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان اپریل میں آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس سے قبل معاہدے کو حتمی شکل دینا چاہتا ہے۔

گزشتہ دونوں لاہور میں تاجروں سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو میں وزیر خزانہ اسد عمر نے یہ نوید سنائی تھی کہ ’آئی ایم ایف سے قرض لینے کے معاملات آخری مراحل میں داخل ہوگئے ہیں،پاکستان کے لئے قرضے کا حجم نہیں شرائط اہم تھیں‘۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے