مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں معاشی ماحول چیلنجنگ رہا، اسٹیٹ بینک

کاروبار

اسٹیٹ بینک نے ملکی معیشت پر مالی سال 19 – 2018 کی پہلی سہ ماہی رپورٹ جاری کردی ہے۔

اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق پہلی سہ ماہی میں معاشی ماحول چیلنجنگ رہا، بیرونی ادائیگیوں کو غیریقینی صورتحال کا سامنا رہا، نئی حکومت نے چیلنجز سےنمٹنے کیلئے ترقیاتی اخراجات کم کیے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق معاشی نمو چار سے چار اعشاریہ پانچ فیصد رہے گی۔

رپورٹ کے مطابق مالی سال میں معاشی نمو کا ہدف 6.2 فیصد مقرر کیا گیا تھا لیکن یہ 4 سے 4.5 فیصد رہے گی جب کہ بجٹ خسارے کا ہدف 4.9 فیصد رکھا گیا تھا جو 5.5 سے 6.5 فیصد رہے گا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پہلی سہ ماہی میں معاشی ماحول چیلنجنگ رہا، خام تیل کی عالمی قیمتیں سب سے بڑی مشکل رہیں، خام تیل کی قیمتوں سے مہنگائی بڑھی اور بیرونی شعبوں میں بہتری زائل ہوئی۔

اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق سیاسی تبدیلی کے سبب بیرونی ادائیگیوں کوغیر یقینی صورتحال کا سامنا رہا اور مالیاتی صورتحال اخراجات میں لچک نہ ہونےکے سبب دباؤ میں رہی جب کہ نئی حکومت نے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ترقیاتی اخراجات کم کیے۔

بارشیں کم ہونے کی وجہ سے زرعی شعبے کی نمو کم رہی، بڑے پیمانےکی صنعتوں کی نمو7 سال میں پہلی مرتبہ کم ہوئی، روپے کی قدر، شرح سود میں اضافہ اور ریگولیٹری ڈیوٹیزکے سبب صنعتی نمو کم ہوئی، نان فائلرز پر جائیداد اور گاڑیوں کی خریداری پر پابندی بھی صنعتی نمو میں کمی کی وجہ رہی۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہےکہ ٹیکس چھوٹ کو جزوی کم کیا، بیرونی فنانسنگ کے نئے ذرائع تلاش کیے گئے، معیشت کو درپیش مسائل کے حل کیلئے اصلاحات پروگرام میں تیزی ضروری ہوگئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے