آئندہ خود وزیراعظم بننے کے بجائے نئی نسل کو موقع دوں گی، حسینہ واجد

جنوبی ایشیا

بنگلا دیش کی وزیراعظم حسینہ واجد نے کار مملکت چلانے کے لیے نئی نسل کو موقع دینے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہآئندہ انتخابات میں حصہ نہیں لوں گی۔بنگلا دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد جو حال ہی میں چوتھی بار وزیراعظم منتخب ہوئی ہیں نے جرمن میڈیا کو انٹرویو میں اگلی بار وزیراعظم کے عہدے کے لیے انتخاب نہ لڑنے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ نئی نسل کے لیے جگہ چھوڑنا چاہتی ہیں تاکہ نئے رہنما سامنے آسکیں۔حسینہ واجد نے حال ہی میں مجموعی طور پر چوتھی مرتبہ اور مسلسل تیسری مرتبہ وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالا ہے، اس بار بھی ان کی جماعت نے 96 فیصد نشست حاصل کر کے حکومت بنالی ہے جب کہ اپوزیشن نے انتخابات میں دھاندلی کا الزام عائد کیا تھا۔بنگلا دیش کی وزیراعظم حسینہ واجد نے روہنگیا مسلمانوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ مہاجرین کی محفوظ اور مستقل بنیادوں پر آباد کاری کے لیے ایک جزیرہ منتخب کیا ہے، جہاں سمندری طوفان سے بچاو کے لیے پناہ گاہیں موجود ہیں اور روزگار کے مواقع بھی موجود ہیں۔شدت پسند مذہبی جماعت ’حفاظت اسلام‘ سے ہمدردی رکھنے اور مدارس کے لیے فنڈز جاری کرنے سے متعلق سوال پر حسینہ واجد نے کہا کہ سب کو آزادی اظہار رائے حاصل ہے۔ ہم نے خواتین کی بہبود کے لیے بھی کئی کام کیے جن میں بارہویں جماعت تک تمام بچیوں کی تعلیم مفت کرنا بھی شامل ہے۔وزیراعظم حسینہ واجد کا پچھلا دور حکومت اپوزیشن کے لیے سخت ترین دور رہا، اپوزیشن لیڈر خالدہ ضیاءکو کرپشن الزامات پر قید جب کہ ان کی جگہ پارٹی چلانے والے ان کے صاحبزادے کو جلاوطنی پر مجبور کردیا گیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے