اسکولوں میں منشیات فروشی سے متعلق پولیس کی رپورٹ مسترد

پاکستان

سپریم کورٹ نے اسکولوں میں منشیات فروشی سے متعلق پولیس کی رپورٹ مسترد کردی، چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے حکومتی سطح پر منشیات کی روک تھام کیلئے کوئی ٹھوس قدم سامنے نہیں آیا، یہ تو حکومت کی ناکامی ہے، تین صوبوں میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے، بتائیں حکومت نے کیا اقدامات کیے؟ بتائیں کتنی مرتبہ پنجاب کابینہ نے اس مسئلے پر بات کی؟

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ میٹنگز سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا، ایکشن پلان بناکر عمل کرنا ہوگا۔

تعلیمی اداروں میں منشیات فروشی سے متعلق کیس کی سماعت کےدوران چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثارنے ریمارکس دیئے کہ منشیات کا دھندہ بھی دہشت گردی جتنا خطرناک ہے اور ہماری نوجوان نسل کو ختم کررہاہے، پولیس آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے رپورٹ بناکرلےآتی ہے اتنےپکڑلیے اتنے چھوڑ دیے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ حکومتی سطح پر منشیات کی روک تھام کے لئے کوئی ٹھوس قدم سامنے نہیں آیا ،یہ تو حکومت کی ناکامی ہے۔کیا ہم بار بار زور ڈالتے رہیں؟تین صوبوں میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے، تین چار بنیادی اقدامات ہیں بتائیں حکومت نے ان میں سے کیا اقدامات کیے؟ بتائیں کتنی دفعہ پنجاب کابینہ نے اس مسئلے پر بات کی؟

پولیس کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی، پولیس حکام نے بتایا 466منشیات فروشوں کو اسکولوں کے قریب سے پکڑا جن کے چالان جمع کروا دیئے ہیں۔

عدالت نے پولیس رپورٹ مسترد کرتے ہوئے چاروں چیف سیکریٹریز، اینٹی نارکوٹیکس ڈویژن کے انچارج اور متعلقہ وزارتوں کے سیکریٹرز کو اجلاس بلا کر ایک ہفتے میں ایکشن پلان تیار کر نے کی ہدایت کر دی ۔

کیس کی مزید سماعت ایک ہفتے بعد ہوگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے