فضائی حملے کے دعوے کے بعد ایل او سی کے دونوں اطراف کشمیر میں خوف و ہراس

جنوبی ایشیا

بھارت کے جنگی طیاروں کی طرف سے پاکستان میں بالا کوٹ کے علاقے میں مسلح تنظیم جیشِ محمد کے ایک مبینہ کیمپ کو بمباری کر کے تباہ کرنے کے دعویٰ کے بعد نئی دہلی کے زیرِ انتظام کشمیر میں پہلے سے موجود تناو¿ میں اضافہ ہوا ہے۔ خاص طور پر پاکستان کے ساتھ حد بندی لائن اور بین الاقوامی سرحد کے آس پاس رہائش پذیر لوگ خوف زدہ ہو گئے ہیں۔انہیں یہ خدشہ ہے کہ اگر پاکستان نے بھارت کے اس اقدام کے جواب میں کوئی فوجی کارروائی کی تو دونوں ملکوں کے درمیان باقاعدہ جنگ کو نہیں ٹالا جا سکتا۔شورش زدہ ریاست کے گرمائی صدر مقام سری نگر اور وادءکشمیر کے وسطی اور شمال مغربی علاقوں کے رہائشی پیر اور منگل کی درمیانی شب ا±س وقت سہم کر رہ گئے جب آسمان جنگی طیاروں کی گھن گرج سے گونج اٹھا۔ لائن آف کنٹرول کے نزدیک واقع علاقوں میں بھی طیاروں کی پروازوں سے خوف و ہراس پھیل گیا۔غیر ملکی مےڈیا سے بات کرتے ہوئے کئی لوگوں نے کہا کہ انہیں لگا کہ شاید پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ چھڑ چکی ہے۔سری نگر کی ایک خاتونِ خانہ نصرت نذیر خان نے کہا، "میں اپنے گھر کی نچلی منزل کے کمرے میں سو رہی تھی کہ جنگی طیاروں کی کانوں کو چیرنے والی آواز سے اچانک جاگ اٹھی۔ میں سمجھ گئی کہ کچھ ہونے والا ہے یا ہو رہا ہے، لیکن فضاءمیں بھارت کے طیارے ہیں یا پاکستان کے، ا±س وقت یہ طے کرنا ناممکن تھا”سری نگر ہی کے ایک شہری فاروق احمد درزی نے کہا، "ان جہازوں کی آواز اتنی زور دار اور ڈراو¿نی تھی کہ میں سہم کر رہ گیا۔ کوئی دو گھنٹے کے بعد بھی جنگی طیارے آسمان میں وقفے وقفے سے پرواز کر رہے تھے۔ میں نے مسجد کا ر±خ کیا- وہاں بھی نماز سے پہلے اور بعد میں اسی بات کا ذکر کیا جا رہا تھا۔ اکثر لوگ یہ کہہ رہے تھے کہ شاید جنگ چھڑ چکی ہے”۔دوسری طرف پاکستان میں بھی ایل او سی کے قریبی علاقوں میں خوف ہراس پیدا ہو گیا ہے۔ جنگ بندی لائن کے قریبی قصبے چکوٹھی کے مکینوں نے وی او اے کو بتایا کہ رات تین بجے جنگی جہازوں کی شدید آوازوں کی وجہ سے وہ نیند سے جاگ اٹھے۔بھارتی طیاروں کے لائن آف کنٹرول عبور کر کے پاکستان کے صوبہ خیبر پختون خواہ کے قصبے بالا کوٹ پر بم گرانے کی خبر پر سرحدی علاقوں کے مکینوں میں تشویش پیدا ہوگئی ہے۔بالا کوٹ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کے قریب پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں واقع ہے۔ مظفرآباد کے ایک صحافی عبدالوحید کیانی نے میڈیا کو بتایا کہ رات تین بجکر 20 منٹ سے جنگی جہازوں کی پروازوں کی آوازیں آنا شروع ہوئی تھیں۔ جو پانچ بجے تک آتی رہیں۔دوسری طرف موبائل فون کمپنیوں کی طرف سے پیر کی رات سے ایل او سی سے دس کلو میڑ دور تک کے علاقوں میں انٹرنیٹ سروس ختم کر دی گئی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے