پلوامہ حملے کے ایک اور ماسٹر مائنڈ کی ہلاکت کا دعویٰ، بھارت کی قلابازی

جنوبی ایشیا

 

بھارتی فوج نے اپنے پہلے دعویٰ پر یوٹرن لیتے ہوئے پلوامہ حملے کے ایک اور ماسٹر مائنڈ کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے ترال میں سرچ آپریشن کے دوران پلوامہ حملے کے ماسٹر مائنڈ مدثر احمد خان المعروف محمد بھائی کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ قبل ازیں بھارتی فوج پلوامہ حملے کا ماسٹر مائنڈ عبدالرشید غازی نامی شخص کو بتا کر ا±س کی ہلاکت کا بھی دعویٰ کرچکی ہے۔بھارتی فوج کے حالیہ دعویٰ سے ثابت ہوگیا ہے کہ حکمراں جماعت بی جے پی اور وزیراعظم نریندرا مودی کی طرح بھارت کی فوج بھی یوٹرن لینے میں ثانی نہیں رکھتی۔ بھارتی فوج نے پلوامہ حملے کے ’نئے ماسٹر مائنڈ‘ کی اپنے 3 ساتھیوں سمیت مقابلے کے بعد ہلاکت کے دعوے نے ایک بار پھر دنیا کو ہنسنے کا موقع دے دیا ہے۔بھارتی فوج نے اچانک نمودار ہونے والے پلوامہ حملے کے ماسٹر مائنڈ کے بارے میں بتایا کہ مدثر احمد خان المعروف محمد بھائی 23 سالہ نوجوان ہے جو پیشے کے لحاظ سے الیکٹریشن ہے اور حریت پسند جماعتوں کے لیے زیر زمین رہتے ہوئے نور محمد تانترے کے لیے کام کرتا تھا۔بھارتی فوج کا کہنا ہے کہ 2017 میں مسلح جدوجہد کا حصہ بننے والے مدثر احمد خان نے اپنے استاد نور محمد تانترے کی مقابلے میں ہلاکت کے بعد پلوامہ حملے کا منصوبہ بنایا جس کے لیے ماروتی کار کا انتظام کیا اور اس میں بارودی مواد بھی نصب کیا۔ مدثر اور پلوامہ حملے کے خودکش بمبار عادل ڈار کے درمیان مستقل رابطہ رہتا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے