کالعدم تنظیموں سے متعلق ایف اے ٹی ایف کے اعتراضات دور کردیے، اسد عمر

پاکستان

وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیموں سے متعلق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اعتراضات دور کردیے۔اسلام آباد میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت کی ایف اے ٹی ایف میں شرکت کا مخالف ہے، کیونکہ بھارت نے پاکستان کے خلاف سخت بیانات دیے ہیں اور ایف اے ٹی ایف کو سیاسی طور پر بھی استعمال کیا ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کو پاکستان پر سب سے بڑا اعتراض کالعدم تنظیموں کو ہائی رسک قرار نہ دینا تھا، لیکن یہ تقاضا ہم نے گزشتہ ہفتے پورا کردیا ہے۔اسد عمر نے کہا کہ ہم نے کالعدم تنظیموں کے خلاف نئے اقدامات اٹھائے ہیں اور انہیں پاکستان کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیدیا ہے، اب امکانات پیدا ہوگئے ہیں کہ ستمبر میں پاکستان کو کلیئر قرار دیدیا جائے۔گزشتہ روز پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے ایشیا پیسیفک گروپ کے بھارتی سربراہ کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیر خزانہ اسد عمر نے ایف اے ٹی ایف کے سربراہ کو خط میں کہا ہے کہ ایشیا پیسیفک گروپ کے سربراہ بھارتی اور پاکستان سے متعلق متعصب ہیں، لہذا انہیں عہدے سے ہٹایا جائے تاکہ ایف اے ٹی ایف کا پاکستان سے متعلق جائزہ عمل شفاف، غیر جانبدار اور بامقصد ہوسکے۔پاکستان کو جون 2018 میں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل کیا گیا تھا اور پاکستان چاہتا ہے کہ اس کا نام گرے لسٹ سے ہٹا دیا جائے کیونکہ اس فہرست میں شمولیت سے بین الاقوامی مارکیٹ تک رسائی میں مشکلات پیدا ہوجاتی ہیں۔ اقوام متحدہ کی فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان سے دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت ختم کرنے کے لیے ڈو مور کا مطالبہ کیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے