تین سو دہشت گرد مرے یا پیڑ اکھاڑے؟ سدھو مودی پر برہم

جنوبی ایشیا

سابق بھارتی کرکٹر اور بھارتی پنجاب کی کابینہ کے وزیر نوجوت سنگھ سدھو نے ٹویٹ کرتے ہوئے مودی سرکار سے پوچھا کہ 300 دہشت گرد مارے گئے۔ ہاں یا نہیں ؟ تو اس کا مقصد کیا تھا؟آپ نے دہشت گردوں کو اکھاڑا تھا یا پیڑوں کو؟ کیا یہ ایک انتخابی پینترا تھا؟بھارتی دراندازی اور مودی سرکار کا پول خود بھارتی سیاستدان، صحافی کھولنے لگے۔ بھارت میں جہاں نہ صرف اپوزیشن جماعتیں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے بالاکوٹ حملے کے ثبوت طلب کرتے دکھائی دے رہے ہی بلکہ اس جھوٹ کے خلاف اٹھنے والیآوازوں میں بھارتی صحافی و بھارتی شہری بھی پیش پیش ہیں۔ نوجوت سنگھ سندھو نے بھی اپنے حالیہ ٹویٹر پیغام میں مودی سرکار سے سوال کیا ہے کہ بالاکوٹ میں حملہ کر کے دعویٰ کیا کہ 300 دہشت گرد مارے تو ان کے ثبوت کہاں ہیں؟ کیا دہشت گرد مرے ہیں یا پھر صرف درختوں پر ہی بھارتی فضائیہ وار کرتی رہی۔ سدھو نے مزید تنقید کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا یہ الیکشن کے لیے نوٹنکی تھی؟اتنا ہی نہیں سدھو نے فوج کا سیاسی استعمال کئے جانے کو بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ سدھو نے کہا کہ فوج کو لے کر سیاست بند ہونی چاہئے۔ فوج ملک کا وقار ہے۔ ٹویٹ کرتے ہوئے سدھو نے اونچی دکان ، پھیکا پکوان بھی لکھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے