حکومت کا شہباز شریف کو پبلک اکاو¿نٹس کمیٹی کی سربراہی سے ووٹنگ کے ذریعے ہٹانےکافیصلہ

پاکستان

حکومت نے شہباز شریف کو بطور چیئرمین پی اے سی کے عہدے سے ووٹنگ کے ذریعے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا ہے ،حکومت اور اس کے اتحادیوں ارکان کی تعداد15 جبکہ اپوزیشن کے پاس 14 ووٹ موجود ہیں ،شہباز شریف کو ہٹانے کیلئے اختر مینگل کا ووٹ اہمیت کا حامل ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے شہباز شریف کو پی اے سی کا چیئرمین بنانے کی منظوری دی تھی جس پر بہت سے حکومتی اراکین کو بھی شکایت تھی۔بالخصوص وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید تو بارہا کہہ چکے ہیں کہ شہباز شریف کو پی اے سی کا چئیرمین بنانا ایسے ہی ہے جیسے دودھ کی رکھوالی پر بلے کو بٹھا دیا جائے۔اب وفاقی حکومت بھی شہباز شریف کو پبلک اکاونٹس کمیٹی کا چیئر مین بنے رہنا نہیں دیکھنا چاہتی۔وفاقی حکومت نے ووٹنگ کے ذریعے سے شہباز شریف کو ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔حکومت کی جانب سے پی اے سی کا نیا چیئرمین فخر امام کے نام کی منظوری دیدی گئی ہے۔ اخترمینگل کی حمایت کے بغیرشہبازشریف کوہٹاناممکن نہیں جس کے بعد حکومت نے اختر مینگل سے رابطہ کیلئے پارٹی رہنماﺅں کو ٹاسک سونپ دیا گیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق پبلک اکاو¿نٹس کمیٹی میں وزیرخزانہ سمیت30ارکان ہیں۔وزیرخزانہ کو چیئرمین کے تقرراورہٹانے کے دوران ووٹ کااختیارنہیں۔حکومت اوراس کےاتحادیوں کے15جبکہ اپوزیشن اتحادکے پاس14ووٹ ہیں،پارٹی پوزیشن کے مطابق پی ٹی آئی11،ق لیگ ایم کیوایم،بی این پی کاایک ایک ووٹ ہے۔ ایک آزاد رکن علی نوازشاہ حکومت کے حامی ہیں۔دوسری جانب ن لیگ کے7،پیپلزپارٹی5، جے یوآئی اورایم ایم اے کاایک ایک ووٹ ہے۔اس ساری صورتحال میں اخترمینگل کا ووٹ فیصلہ کن حیثیت اختیار کر چکا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے