جنوبی کوریا میں 91صحتیاب افراددوبارہ کرونا کا شکار

دنیا

جنوبی کوریا میں صحتیاب ہونے والے 91مریض دوبارہ کورونا کا شکار ہوگئے، تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا میں کورونا وائرس سے صحتیاب ہونے والے مریضوں کو ٹیسٹ نیگیٹو آنے پر گھروں کو بھیجا گیا جس کے بعد چند افراد کی طبیعت دوبارہ خراب ہوئی تو انکا ٹیسٹ کیا گیا جس میں کورونا کی رپورٹ پازیٹو آئی۔ کوریا سینٹر آف ڈیزیز اینڈ پروینشن کے چیف نے اس حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مریضوں کو وائرس دوبارہ نہیں لگا بلکہ پہلے سے موجود وائرس دوبارہ ایکٹو ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی کہ مریضوں کو دوبارہ وائرس کہیں سے منتقل ہوا ہے یا پہلے سے موجود وائرس ری ایکٹویٹ ہوا ہے تاہم اس حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ان افراد کو دوبارہ وائرس منتقل ہوا ہے تو یہ عالمی سطح پر پریشانی کی بات ہے کیونکہ ابھی تک یہی خیال کیا جارہا ہے کہ جو مریض صحتیاب ہوجاتے ہیں وہ اس بیماری کے خلاف قوتِ مدافعت پیدا کر لیتے ہیں اور انکو یہ بیمار نہیں لگ سکتی۔واضح رہے کہ اب تک 10ہزار500افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں جبکہ مجموعی طور پر 208افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ 55 کی حالت تشویشناک ہے۔ ملک میں اب تک 7ہزار 117افراد صحتیاب ہوچکے ہیں تاہم اب صحتیاب ہونے والے افراد میں دوبارہ کورونا کی تصدیق کے بعد ملک میں پریشانی پائی جارہی ہے کہ پہلے صحتیاب ہونے والے افراد میں بھی کورونا وائرس ری ایکٹو ہوسکتا ہے اور اگر ایسا ہوا تو پورے ملک میں کورونا پھیلنے کا خطرہ بہت زیادہ شدت اختیار کر جائے گا۔دوسری جانب آج پاکستانی وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے جمعہ کو جنوبی کوریا کی وزیرِ خارجہ کھنگ کیوانگ وا کے ساتھ ٹیلیفون پر رابطہ کیا۔بات چیت کے دوران کرونا وائرس کی وبا کی صورتحال اور اس وبا کے نتیجے میں سامنے آنے والے منفی اثرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دونوں وزرائے خارجہ نے، اس عالمی چیلنج سے نبرد آزماہونے کیلئے اس مشاورتی سلسلے کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کوریا کی طرف سے اس عالمی وبا کے پھیلاو¿ کو روکنے کیلئے کئے گئے بروقت اقدامات کو عالمی برادری میں سراہا گیا ہے۔ وزیر خارجہ نے اس کٹھن صورت حال میں، جنوبی کوریا میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کا خصوصی خیال رکھنے پر کورین وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے