انسداد ملیریا ادویات کی برآمدات پر دوبارہ پابندی عائد

پاکستان

وفاقی حکومت نے انسداد ملیریا ادویات کی برآمدات پر دوبارہ پابندی عائد کردی۔وزارت تجارت کی جانب سے پابندی عائد کرنے کا نیا نوٹیفیکیشن جاری کردیا یوں ایک ہفتے کے دوران مذکورہ ادویات کی برآمدات پر پابندی لگانے، ختم کرنے اور دوبارہ لگانے کے 3 نوٹفکیشن جاری کیے جاچکے ہیں۔نوٹیفکیشن کے مطابق پابندی کا اطلاق قومی رابطہ کمیٹی کی ہدایات پر کیا گیا جو تا حکمِ ثانی جاری رہے گا۔نوٹیفکیشن میں برآمدات سے روکنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا گیا کہ کورونا وائرس کے پیش نظر انسداد ملیریا ادویات کی برآمد پر پابندی لگائی گئی ہے۔اس سے قبل وزارت تجارت نے 3 اپریل کو انسداد ملیریا ادویات کی برآمد پر پابندی عائد کی تھی تاہم 6 اپریل کو ایک اور نوٹیفکیشن جاری کر کے اس پابندی کا خاتمہ کردیا گیا تھا۔تاہم یہ فیصلہ بھی 3 سے زائد برقرار نہ رہ سکا اور 9 اپریل کو ایک اور نوٹفکیشن جاری کرتے ہوئے دوبارہ انسدادِ ملیریا دواو¿ں کو برآمد کرنے سے روک دیا گیا۔واضح رہے کہ کووِڈ-19 کے علاج کے کوئی باقاعدہ دوا اب تک سامنے نہیں آسکی البتہ مختلف رپورٹس میں ملیریا کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی ادویات کے اچھے نتائج کا دعویٰ سامنے آیاتھا۔مذکورہ دعوے کو اس وقت شہرت ملی جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملیریا کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی ایک دوا کلورو کوئن کے استعمال کو موثر قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ ایف ڈی اے نے اس دوا کی منظوری دے دی ہے تاہم ایف ڈی اے نے ان کی اس بات کی تردید کردی تھی۔بعدازں پاکستان میں بھی اس جانب توجہ دی گئی اور حکومت نے کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے امراض کے لیے کلوروکوئن کے استعمال کے حوالے سے حتمی رائے بنانے کے لیے ماہرین کی ٹیم کی تشکیل دے دی تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے