شہباز کی ضمانت نیب کی سبکی ‘اگلے جمعہ تک رہائی مل جائےگی‘ نوازشریف

پاکستان

مسلم لیگ(ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے شہباز شریف کی ضمانت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ انھیں اگلے جمعہ تک رہائی مل جائے گی۔جمعرات کو کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقاتوں کا دن تھا ۔اس دوران مریم نواز شریف سمیت ان کے اہل خانہ اور پارٹی کے رہنماو¿ں نے ان سے ملاقاتیں کیں اور صحت سے متعلق دریافت کیا ۔سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف سے ملاقات کرنے والوں میں امر مقام، سینیٹر پرویز رشید، طلال چوہدری اور دیگر شامل تھے۔پارٹی رہنماو¿ں سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ سعودی امدادی پیکیج ولی عہد نے میرے ساتھ طے کیا تھا۔ سعودی عرب کی سرمایہ کاری کی بات چیت ان کے دورمیں فائنل ہوئی تھی۔ بین الاقوامی معاملات طے ہونے میں وقت تو لگتا ہے۔نواز شریف کاکہنا ہے کہ موجودہ حکومت ہمارے منصوبے ری لانچ کر رہی ہے، موٹرویز اور ہیلتھ کارڈ سب ہمارے منصوبے ہیں،نون لیگ کے ہیلتھ کارڈ میں کریڈٹ بھی پی ٹی آئی والے لے رہے ہیں۔انہوں نے شہباز شریف کی ضمانت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے شہباز شریف پر جو مقدمات بنائے اس پر نیب کو شرمندگی اٹھانا پڑی، پنجاب میں نیب نے ترقیاتی کاموں پر کیس بنائے، کے پی کے والوں کے خلاف کچھ نہیں کیا۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم اقتدار میں ہوتے تو آج لوگ اورنج لائن ٹرین میں سفر کر رہے ہوتے، ہم لاہور ملتان موٹر وے تیار چھوڑ کر آئے مگر ان سے وہ مکمل نہیں ہو پا رہا۔انہوں نے کہا کہ لاہور ملتان موٹروے کا ان سے لاہور میں انٹرچینج نہیں بن پا رہا، ہمارے منصوبوں کا کریڈٹ ضرور لیں لیکن عوام کے لیے انہیں کھول تو دیں۔نواز شریف کا مزید کہنا ہے کہ ہمارے دور میں بلوچستان میں ہائی ویز کا جال بچھ گیا تھا، شہباز شریف نے متعدد پاور منصوبے بنائے، مگر کے پی کے والوں سے ایک منصوبہ نہیں بن سکا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ ہم نے شروع کی، میں پاکستان کرکٹ کی ترقی کےلیے دعاگو ہوں۔نواز شریف سے پوچھا گیاکہ جیل سے گھر جانا چاہیں گے یا اسپتال؟۔نواز شریف نے جواب دیا کہ اسپتال کون جانا چاہتا ہے، صبح موسم دیکھا تو جی چاہا جیل کی بجائے مالم جبہ میں ہونا چاہیے،مجھے امید انشا اللہ اگلے جمعہ تک رہائی مل جائے گی۔نواز شریف نے کہا کہ صبح سات بجے سیل کھلا تو بارش کے سہانے موسم سے خوب لطف اندوز ہوا، اگر جیل سے باہر ہوتا تو برف باری کو انجوائے کرتا۔سابق وزیر اعظم نے ملاقات کے لیے آنے والوں کو حالت پوچھنے پر شعر میں جواب دیا کہ،صبح ہوتی ہے شام ہوتی ہے،عمر یوں ہی تمام ہوتی ہے۔نواز مجھے وہ ٹی وی دیا ہے جس پرکوئی خبر نامہ نہیں آتا، پی ٹی وی میں کوئی خبر نہیں آتی عدالتی کارروائی دیکھنے سے محروم ہوں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے میری صحت سے متعلق چار بورڈ بنائے،ان سب بورڈز نے میرے دل کی تکلیف ظاہر کی ہے۔نوازشریف نے یہ بھی کہا کہ پرویز مشرف نے نیب کا قانون مجھے فوکس کر کے بنایا، ابتدا میں ہمیں اندازہ ہی نہیں تھا کہ نیب کا قانون اتنا خطرناک ہوگا۔واضح رہے کہ جمعرات کا روز سابق وزیراعظم نواز شریف کا جیل میں ملاقات کے لیے مختص ہے، نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کوٹ لکھپت جیل پہنچیں تو اس موقع پر وہاں موجود متوالوں نے نواز شریف کے حق میں نعرے لگائے۔ جیل کے باہر شیڈ نہ ہونے کے باعث ن لیگ کے کارکنان اور رہنماو¿ں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ ملاقاتی بارش میں بھیگتے رہے۔یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف احتساب عدالت کی جانب سے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں دی گئی 7 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے